اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات ہے دوسرے مذاہب کی مانند صرف
عبادت گاہوں تک محدود نہیں،عقائد،عبادات،معاملات ، اخلاقیات، معیشت، معاشرت،اورسیاست
سمیت کوئی شعبہ زندگی ایسا نہیں جس کے بارے میں اسلام نے اپنے ماننے والوں کو واضح
تعلیمات نہ دی ہوں۔اس بات میں
قران مجید کی تصریحات بالکل صاف ہیں۔ مکمل ضابطہ حیات ہونے کا دعوی کرنے والا ہی
یہ بات کہ سکتا ہے کہ جب کسی معاملہ میں خدا اور رسول کا حکم آجائے تو مومنوں کو
ماننے یا نہ ماننے کا اختیار باقی نہیں رہتا۔
ترجمہ: کسی مومن مرد اور عورت کو یہ
حق نہیں کہ جب کسی معاملہ میں اللہ اور اس کا رسول فیصلہ کردے تو ان کے لیے اپنے
اس معاملہ میں خود فیصلہ کرنے کا اختیار باقی رہے۔ جس نے اللہ اور اس کے رسول کی
نافرمانی کی وہ کھلی ہوئی گمراہی میں مبتلا ہوگیا [الاحزاب 36 ]